عنوان: میں یہ جاننا چاہوں گا کہ کیا میں کسی سید مرد یا عورت کی اپنی زکاة کے پیسے سے مدد کرسکتا ہوں؟ اگر وہ میرے جان پہچان میں ہوں یا نہ ہوں؟وہ سید حضرات مالی مدد کے سخت محتاج ہیں، ان میں سے ایک عورت اسپتال میں ہیں ، اس کے ہاتھ اور پیر ٹوٹ گئے ہیں ، ان کا شوہر نہیں ہے، والدین یا بچے ان کی دیکھ بھال کرتے ہیں۔ براہ کرم، بتائیں کہ کیا میں زکاة کے پیسے سے ان کی مدد کرسکتاہوں یا نہیں؟
سوال: میں یہ جاننا چاہوں گا کہ کیا میں کسی سید مرد یا عورت کی اپنی زکاة کے پیسے سے مدد کرسکتا ہوں؟ اگر وہ میرے جان پہچان میں ہوں یا نہ ہوں؟وہ سید حضرات مالی مدد کے سخت محتاج ہیں، ان میں سے ایک عورت اسپتال میں ہیں ، اس کے ہاتھ اور پیر ٹوٹ گئے ہیں ، ان کا شوہر نہیں ہے، والدین یا بچے ان کی دیکھ بھال کرتے ہیں۔ براہ کرم، بتائیں کہ کیا میں زکاة کے پیسے سے ان کی مدد کرسکتاہوں یا نہیں؟
جواب نمبر: 2497201-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ب): 1650=1295-9/1431
زکات کی رقم مال کا میل کچیل ہوتا ہے، حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے خاندان والوں کو یعنی سید کو زکات کا مال دینے سے منع فرمایا ہے، وہ کتنے بھی مجبور اور تنگ دست ہوں انہیں زکات کا مال دینا جائز نہیں۔ اگر ان کی مدد ہی کرنا ہے تو امدادی رقم سے کرنی چاہیے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند