عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 24934
جواب نمبر: 24934
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م): 1325=1325-9/1431
جس تاریخ میں آدمی کے پاس ساڑھے سات تولہ سونا یا ساڑھے باون تولہ چاندی یا ان کی قیمت کے برابر تجارتی سامان یا روپیہ آجائے اس دن وہ مالک نصاب بن جاتا ہے اور اس پر زکاة فرض ہوجاتی ہے، لیکن ادائیگی اس وقت واجب ہوتی ہے جب اس مال پر ایک سال مکمل گزرجائے اور وہ صاحب نصاب برقرار رہے، اور درمیان سال میں جو پیسے یا زیور حاصل ہوں ان کو بھی نصاب کے ساتھ شامل کرکے سب کی زکاة ایک ساتھ نکالی جائے گی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند