• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 24754

    عنوان: دوسال پہلے میری چھوٹی بہن کے شوہر کا انتقال ہوگیا، پسماندگان میں دوبچے ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہیں۔ میرے بہنوئی کی سرکاری ملازمت تھی۔ اس کے انتقال پر حکومت نے میری بہن کے نام فنڈ جاری کیا ہے، ہم نے بہن کو مشورہ دیا کہ ماہانہ اخراجات کے لیے اس فنڈکا استعمال مت کرو بلکہ اسے بیٹی کی شادی کے لیے اکٹھا کرتی رہو۔ ماہانہ خرچ کے لیے ہم برادران اس کی مدد کررہے ہیں، سوال یہ ہے کہ کیا اس فنڈ پر زکاة ہے؟ 

    سوال: دوسال پہلے میری چھوٹی بہن کے شوہر کا انتقال ہوگیا، پسماندگان میں دوبچے ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہیں۔ میرے بہنوئی کی سرکاری ملازمت تھی۔ اس کے انتقال پر حکومت نے میری بہن کے نام فنڈ جاری کیا ہے، ہم نے بہن کو مشورہ دیا کہ ماہانہ اخراجات کے لیے اس فنڈکا استعمال مت کرو بلکہ اسے بیٹی کی شادی کے لیے اکٹھا کرتی رہو۔ ماہانہ خرچ کے لیے ہم برادران اس کی مدد کررہے ہیں، سوال یہ ہے کہ کیا اس فنڈ پر زکاة ہے؟ 

    جواب نمبر: 24754

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 1609=1258-9/1431

    فنڈ کی رقم بہن کے قبضہ میں آنے کے بعد بشرائط وجوبِ زکاة سالانہ چالیسواں حصہ زکاة کا نکالنا واجب ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند