• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 2195

    عنوان:

    میں ایک مدرسہ کو جانتاہوں، وہ زکاة لیتاہے ،لیکن طلبہ کو اس پیسے کا مالک نہیں بناتاہے ، لیکن طلبہ کے خوراک اور رہائش مدرسہ میں ہی ہوتاہے، کیا اس جگہ زکاة دینا جائزہے ؟جب کہ وہ زکاة کے پیسے کا کسی کو مالک نہیں بناتاہے۔

    سوال:

    میں ایک مدرسہ کو جانتاہوں، وہ زکاة لیتاہے ،لیکن طلبہ کو اس پیسے کا مالک نہیں بناتاہے ، لیکن طلبہ کے خوراک اور رہائش مدرسہ میں ہی ہوتاہے، کیا اس جگہ زکاة دینا جائزہے ؟جب کہ وہ زکاة کے پیسے کا کسی کو مالک نہیں بناتاہے۔

    جواب نمبر: 2195

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 553/ ل= 553/ ل

     

    اگر تحقیق سے اس بات کی تصدیق ہوجائے کہ وہ مدرسہ زکاة کی رقم کی تملیک شرعی نہیں کراتا ہے تو اس مدرسہ کو زکاة کی رقم دینا درست نہیں کیونکہ زکاة میں تملیک ضروری ہے۔ البتہ اگر غریب طلبہ کی خوراک میں مد زکاة سے خرچ کیا جاتا ہے تو درست ہے، الگ سے تملیک کرانے کی ضرورت نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند