• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 20431

    عنوان:

    میرا سوال یہ ہے کہ میں عرب امارات میں رہتا ہوں میں یہاں ہر مہینے کچھ پیسے اپنی تنخواہ میں سے نکال کر صدقہ کرنے کے لیے الگ سے رکھ دیتا ہوں مگر کبھی ضرورت پڑتی ہے تو میں اس میں سے نکال کر خرچ کرلیتا ہوں، پھر واپس رکھ دیتا ہوں جتنا نکالا تھا۔ کیا اس طرح کرنا درست ہے کہ نہیں مجھے بتائیں؟

    سوال:

    میرا سوال یہ ہے کہ میں عرب امارات میں رہتا ہوں میں یہاں ہر مہینے کچھ پیسے اپنی تنخواہ میں سے نکال کر صدقہ کرنے کے لیے الگ سے رکھ دیتا ہوں مگر کبھی ضرورت پڑتی ہے تو میں اس میں سے نکال کر خرچ کرلیتا ہوں، پھر واپس رکھ دیتا ہوں جتنا نکالا تھا۔ کیا اس طرح کرنا درست ہے کہ نہیں مجھے بتائیں؟

    جواب نمبر: 20431

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 384=303-4/1431

     

    صدقہ سے مراد اگر آپ کی زکاة ہے یعنی صدقہ واجبہ تو اسے الگ رکھ دینے کے بعد بوقتِ ضرورت اس میں لے کر اپنے خرچ میں لانا جائز نہیں۔ اور اگر بطور قرض کے لیا اور بعد میں اس کا ضمان ادا کردیا تو آپ کی زکاة ادا ہوجائے گی۔ اور اگر آپ کی مراد صدقہ سے صدقہ نافلہ ہے تو اس میں ایسا کرلینے میں کوئی مضائقہ نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند