عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 178335
جواب نمبر: 178335
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 822-604/B=09/1441
آپ کے ٹرسٹ کے مقاصد اچھے ہیں، مگر زکاة کی رقم اس میں نہ لگائی جائے تو بہتر ہے کیونکہ رفاہی کاموں میں بہت سے ایسے کام ہیں جہاں پیسے لگانا زکاة کے جائز نہیں۔ اور چونکہ زکاة کے مسائل بہت باریک ہوتے ہیں تمام لوگ اس کی باریکیوں سے واقف نہیں ہوتے۔ اس لئے زکاة کی رقم صحیح جگہ پر استعمال نہ ہوسکے گی، اس میں زکاة دینے والوں کی زکاة بھی ادا نہ ہوگی۔ اس لئے اس ٹرسٹ میں صرف امدادی پیسے لگائیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند