عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 174154
جواب نمبر: 174154
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:144-123/N=3/1441
اگر کسی عورت کے پاس سونے، چاندی کے زیوارت ہوں اور حسب شرع اس پر زکوة واجب ہو اور وہ زکوة میں سونے، چاندی کی جگہ پیسوں کی شکل میں ان کی قیمت دیناچاہتی ہو؛ لیکن اس کے پاس پیسے نہ ہوں تو معلوم ہونا چاہیے کہ شریعت میں سونے، چاندی کی زکوةپیسوں ہی سے ادا کرنا ضروری نہیں ، بعینہ سونا، چاندی بھی زکوة میں دیا جاسکتاہے؛ لہٰذا یہ عورت سونا، چاند ی کی واجب مقدار ہی زکوة میں کسی غریب کو دیدے یا اگر چاہے توزیورات میں سے کوئی چھوٹی موٹی چیز فروخت کردے، پھر جو پیسے ملیں، ان سے زکوة ادا کردے، زکوة بہرحال واجب وضروری ہے، صاحب نصاب کو بہر صورت زکوة ادا کرنی ہے۔ اور اگر کسی ایسی خاتون کا شوہر ،خود اپنی مرضی وخوشی سے عورت کی اجازت سے زکوة ادا کردے تو اس میں کچھ حرج نہیں؛ البتہ چوں کہ زیورات کی مالک عورت ہے؛ لہٰذا شوہر کو بیوی کے زیورات کی زکوة ادا کرنے پر مجبور نہیں کیا جاسکتا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند