• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 171920

    عنوان: جس كے پاس كام كرنے كے لیے مشین ہو كیا اسے زكاۃ دی جاسكتی ہے؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اور مفتی حضرات ایک کاریگر شخص ایک مشین سے کام کرتاہے۔اور وہ کاروبار بالکل ختم ہو گیا اور وہ مقروض ہوگیاہے۔کچھ نیک بندے اس شخص کو زکوٰة دے کر قرض ادا کرنا چاہتے ہے۔آپ اس کے پاس وہ مشین جوہے وہ ہی ہے اور تو کچھ نہیں ہے۔یہ مشین اس کے ضروریات سے زائد مال کے حساب میں ہوگا ۔یہ مشین اس شخص کے لیے منع ہے زکوٰة ہوگا۔رہنما ہی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 171920

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1115-970/B=12/1440

    اگر مشین کی قیمت قرضے کے اندر آتی ہے تو آپ ایسے پریشان حال مقروض کو زکاة کی رقم دے سکتے ہیں۔ یعنی زکاة کی رقم سے اس کی مدد کر سکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند