• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 171786

    عنوان: تین تولہ سونا اور 26 تولہ چاندی پر زکات کا حکم

    سوال: میرے پاس تین تولہ سونا اور ۲۶ تولہ چاندی ہیں، کیا مجھے زکاة دینی ہوگی؟ اور دینا ہو تو کتنے روپئے کی زکاة ادا کروں؟

    جواب نمبر: 171786

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1018-821/sn=11/1440

    اس زمانے میں جس شخص کی ملکیت میں تین تولہ سونا اور 26 تولہ چاندی ہو وہ شرعا مالک نصاب ہوجاتا ہےٴ؛ کیونکہ مجموعہ کی مالیت ساڑھے باون تولہ (612 گرام 360 ملی گرام) چاندی کی مالیت کو پہنچ جاتی ہے؛ لہذا ایسے شخص پرشرعا زکات واجب ہے بہ شرطے کہ اس پر اتنا قرض نہ ہو کہ اسے منہا کرنے کے بعد مذکورہ بالا نصاب کا مالک نہ رہے، 3 تولہ سونا اور 26 تولہ چاندی کا مارکیٹ میں جو ویلو ہو وہ معلوم کرکے مجموعی قیمت کا ڈھائی فیصد زکات ادا کرنا صورت مسئولہ میں ضروری ہوگا۔ (نصاب الذہب عشرون مثقالا والفضة مائتا درہم کل عشرة) دراہم (وزن سبعة مثاقیل)....(الدرالمختار وحاشیة ابن عابدین (رد المحتار) 4/ 224،ط: زکریا) (و) یضم (الذہب إلی الفضة) وعکسہ بجامع الثمنیة (قیمة)

    (المصدر السابقٴ،ص:234)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند