عنوان: صدقہ كی بڑی رقم تھوڑا تھوڑا كركے صدقہ كرنا كیسا ہے؟
سوال: حضرت میرے والد صاحب کا ایک پلاٹ ہے جس پر میں نے اپنے طور پر یہ نیت کی تھی کے اگر یہ اچھی قیمت پر بک جائے تو اس سے ملنے والی رقم سے ایک اچھی رقم صدقہ کرو گا۔ پلاٹ ابھی تک فروخت نہیں ہوا۔
مسئلہ اب یہ ہے کہ اگر والد صاجب صدقہ کے لئے ایک بڑی رقم جو تقریبا دو لاکھ بنتی ہے دینے کے لئے راضی نہ ہو تو یہ رقم میں اپنے مال سے تھوڑی تھوڑی کر کے صدقہ کر سکتا ہوں۔
جواب نمبر: 17164801-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1028-918/M=11/1440
جی ہاں، آپ اپنے مال سے تھوڑی تھوڑی رقم صدقہ کر سکتے ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند