• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 171051

    عنوان: پیشگی زكاۃ كی ادائیگی

    سوال: ہر سال ماہ رمضان میں زکواة نکالتا ہوں پچھلے سال رمضان میں میرے پاس 31 لاکھ رقم تھی پھر اس کے بعد مجھے 36 لاکھ کا اہریئر ملا جس کی زکواة میں نے اگست میں ادا کردی اب میرے پاس ایک کروڑ روپیہ ہے مجھے بتائیں کہ میں کتنی زکواة ادا کروں میں نے سونا ساڑھے سات تولہ نہیں رکھا لیکن رقم میرے پاس ایک کروڑ ہے جو ہر ماہ تنخواہ کی مد سے جمع ہوتی ہے۔ شکریہ

    جواب نمبر: 171051

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:818-678/N=10/1440

    رمضان کی جس تاریخ میں آپ کی زکوة کا سال مکمل ہوتا ہے، اُس تاریخ میں آپ کی ملکیت میں قابلا زکوة جو بھی مال ہوگا، حسب شرائط آپ پر اُس کی زکوة واجب ہوگی۔ اور اگر قابل زکوة اموال میں کسی مال کی زکوة کا سال مکمل ہونے سے پہلے پیشگی ادا کی جاچکی ہے تو اب سال مکمل ہونے پر اُس کی زکوة دوبارہ ادا کرنے کی ضرورت نہیں، آپ اس تفصیل کو سامنے رکھ کر اپنے مال کی زکوة ادا کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند