عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 170720
جواب نمبر: 170720
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 913-763/D=09/1440
زکاة کے نصاب کا سال جس تاریخ میں پورا ہوتا ہے اس تاریخ میں جس قدر نقد رقم یا بونڈز آپ کی ملکیت میں ہوں گے ان پر زکاة فرض ہوگی خواہ کچھ مقدار دو تین ماہ پہلے ہی آپ کے پاس آئی ہو تو بھی اس تاریخ میں زکاة فرض ہوگی؛ البتہ جو رقم قرض لی ہے آپ نے وہ کم کرکے مابقیہ پر زکاة فرض ہوگی پس (1,20000 بونڈز ، 70000 کیش) پر زکاة فرض ہوگی لیکن 70000 کیش کے آپ مقروض ہیں پس وہ کم کر دی جائے گی اور صرف 1,20000 بونڈز پر زکاة فرض ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند