• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 170667

    عنوان: زمین فروخت كرنے كی مشروط نیت سے خریدی گئی زمین پر زكات ہے یا نہیں؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ تین سال پہلے زمین خریدی تھی اور نیت یہ تھی کہ مستقبل میں جب اس زمین کی قیمت بڑھ جائے گی تو سیل کردوں گا، مجھے یہ بتائیں کہ اس کی زکاة کس طرح نکالی جائے؟ کیوں کہ گذشتہ تین سالوں میں بازار کا بھاؤ اوپر نیچے ہوتا رہاہے جس کا مجھے علم نہیں ہے ، اور مزید مجھے یہ جانناہے کہ زمین کی قیمت کے علاوہ میں نے رجسٹری میں پیسہ خرچ کیا ہے وہ زمین کی قیمت میں شمار ہوگا یا نہیں؟ یعنی اس پر زکاة دینی ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 170667

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:813-774/sd=10/1440

    (۱) اگر زمین خریدتے وقت بعد میں اس کو فروخت کرنے کی یقینی نیت تھی ، ایسی نیت نہیں تھی کہ اگر قیمت بڑھے گی تو فروخت کریں گے ورنہ فروخت نہیں کریں گے ، کسی دوسرے کام میں زمین استعمال کریں، تو حسب شرائط اس کی زکات واجب ہوگی ، گذشتہ تین سالوں میں آپ کی زکات کی جو تاریخ بنتی ہو، اس تاریخ میں اپنی زمین کا نرخ کا اندازہ لگاکر زکات نکالیں اور اندازہ میں احتیاطا زمین کی قیمت کچھ زیادہ جوڑ لیں تو بہتر ہے ۔

    (۲) متعینہ تاریخ میں زمین کا مجموعی طور پر جو نرخ ہوگا ، اس کی قیمت کے اعتبار سے زکات نکالنا واجب ہوگا ، رجسٹری کا پیسہ الگ سے جوڑنے کی ضرورت نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند