• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 170318

    عنوان: جس كے پاس دو تولہ سونا ہو اس كو زكاۃ دینا؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرعی متین مسئلہ ذیل میں۔ ایک بیوہ کے پاس دو تولہ سونا ہے ۔ ایک صاحب اس بیوہ کی زکوة کی رقم سے مدد کرتے تھے ۔ اب انہوں نے یہ کہہ کر زکوة دینی بند کردی کہ جس کے پاس دو تولے سونا ہو زکوة کی مستحق نہیں ہے یہ بھی واضح رہے کہ 2 تولہ سونا کے علاوہ نہ اس کے پاس چاندی ہے نہ روپیہ۔ کیا واقعی وہ دو تولہ سونا ہونے کی وجہ سے زکوة کی مستحق نہیں ہے ۔

    جواب نمبر: 170318

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1001-895/H=09/1440

    جو بیوہ غریب ہے کہ نہ اس کے پاس زمین جائداد ہے نہ ہی چاندی روپیہ یا کوئی اور مالِ زکاة ہے بس دو تولہ سونا اس کی ملکیت میں ہے اور وہ بیوہ خاندان سادات سے بھی نہیں ہے تو وہ مصرف زکاة ہے اس کو اگر کوئی اپنی زکاة دیدے تو زکاة اداء ہوجائے گی۔

    --------------------------

    جواب درست ہے؛ البتہ اگر اس کے پاس دو تولہ سونا کے علاوہ کچھ بھی روپیہ یا سامان حاجت اصلیہ سے زائد موجود ہے تو اس کو زکاة دینا جائز نہ ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند