• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 165627

    عنوان: جس کی انکم سالانہ ڈیڑھ لاکھ ہو اس کی شادی میں زکاة کی رقم خرچ کی جاسکتی ہے یا نہیں؟

    سوال: میری نند کی بہت جلد شادی ہونے والی ہے جس میں زیادہ تر میرے اپنے پیسے خرچ ہوں گے،جب کہ وہ خود کماتی ہے اور اس کی سالانہ انکم ڈیڑھ لاکھ کے قریب ہے، میں یہ جاننا چاہتی ہوں کہ صدقہ اور زکاة کی شکل میں اس شادی میں پیسہ خرچ کرنا ممکن ہے؟ اس کے گھروالوں کی جائیداد میں زمین ہے، وہ میرے شوہر کی بہن ہے اور خرچ تقریبا سات آٹھ لاکھ روپئے کا ہے۔

    جواب نمبر: 165627

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:146-120/L=2/140

    اگر آپ کی نند مالدار ہے یعنی سونا ،چاندی، نقدی، حاجتِ اصلیہ سے زائد سامان وغیرہ میں سے کل یا بعض(بشرطیکہ صرف سونا نہ ہو) اتنی مقدار میں ہیں کہ جن کی مالیت ۶۱۲گرام ۳۶۰ملی گرام چاندی کی مالیت کو پہونچ جاتی ہے تو ان کوزکوة یا دیگر صدقاتِ واجبہ کی رقم دینا جائز نہ ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند