عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 164980
جواب نمبر: 16498001-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1379-998/SN=1/1440
استعمالی گاڑی پر شرعاً زکات واجب نہیں ہے، اسی طرح جو گاڑی کرائے پر چلائی جائے، اس کی مالیت پر بھی زکات واجب نہیں ہے؛ ہاں کرایہ کی آمدنی پر حسب شرائط زکات واجب ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
كيا اس دور مينگ حالات اور شرائط كوP مدنظر ركتهة هوة سادات كو زكات دينا كيسا هة؟ مكمل اور مفصل مع حواله جات كتب جواب ديكر عنايت فرمائينگ تاكه علماء اس بارة مينگ اختلافات سة بچ سكة. سوال نمبر۲. اس دور مينگ زكات كا كون سا نصاب معتبر هة چاندي كا يا سونة كا؟ اكگر چاندي كا نصاب معتبر هة تو اس قول كا كيا مطلب هة؟ وفيها سئل محمد عمن له ارض يزرعها او حانوت يستغلها او دار غلتها ثلاثة آلاف ولا تكفي لنفقته ونفقة عياله سنة؟ يحل له اخذ الزكاة وانكانت قيمتها تبلغ الوفًا وعليه الفتوى وعندهما لا يحل. صـ۳۴۷ ج۳ ردالمحتار، مطلب في الحوائج الاصلية، كتاب الزكاة. اطمينان بخش جواب مع دليل ديكر ممنون فرمائينگ.
314 مناظركیا سارے بنو ہاشم پر زكاۃ حرام ہے یا اس میں كچھ تفصیل ہے؟
5 مناظر احمد نے اپنے استعمال کے لیے ایک سکنڈ ہینڈ چمڑے کی جیکٹ خریدی۔ بعد میں ایک غریب شخص نے اس سے جرسی وغیرہ کے لیے کہا۔ احمد کو اس وقت اس جیکٹ کا خیال نہیں آیا ۔ اب گرمی کا موسم شروع ہونے کے بعد کیا احمد اپنی جیکٹ اس غریب آدمی کو دے سکتا ہے جسے وہ آئندہ جاڑے کے موسم میں (چھ ماہ بعد) استعمال کرے گا ؟ کیا احمد اس کی قیمت کو زکاة کے کے حساب میں شامل کر سکتا ہے؟
کیا
مسجد کے فنڈ کے پیسے کو بینک میں رکھا جاسکتا ہے؟ اگر ہاں تو کیا اس پیسے پر زکوة
ہے، اور جو اس پیسے کا بینک سود دے گی اس کا کیا ہوگا؟ برائے کرم رہنمائی کریں۔