عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 16486
جناب
میری بھابھی کے چچا ٹیکسی چلاتے ہیں ان کی روز کی آمدنی سو روپیہ سے پانچ سو روپیہ
کے بیچ ہے۔ ان کے ایک لڑکی اور ایک لڑکا ہے۔ دونوں فی الحال کام کررہے ہیں۔ پر کچھ
مہینے بعد لڑکی کی شادی ہے اوروہ کام چھوڑ رہی ہے، اورلڑکا بھی اپنی پڑھائی کی وجہ
سے کچھ مہینے بعد کام چھوڑ رہاہے ان کی جمع پونجی نہیں ہے ۔ کیا یہ لوگ زکوة کے حق
دارہیں؟ کیا شادی کے لیے ان کو زکوة دی جاسکتی ہے؟ رہنمائی کریں۔
جناب
میری بھابھی کے چچا ٹیکسی چلاتے ہیں ان کی روز کی آمدنی سو روپیہ سے پانچ سو روپیہ
کے بیچ ہے۔ ان کے ایک لڑکی اور ایک لڑکا ہے۔ دونوں فی الحال کام کررہے ہیں۔ پر کچھ
مہینے بعد لڑکی کی شادی ہے اوروہ کام چھوڑ رہی ہے، اورلڑکا بھی اپنی پڑھائی کی وجہ
سے کچھ مہینے بعد کام چھوڑ رہاہے ان کی جمع پونجی نہیں ہے ۔ کیا یہ لوگ زکوة کے حق
دارہیں؟ کیا شادی کے لیے ان کو زکوة دی جاسکتی ہے؟ رہنمائی کریں۔
جواب نمبر: 16486
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د):1886=1483-10/1430
لڑکے اور لڑکی کے پاس کچھ جمع پونجی نہیں ہے نہ ہی نقد روپئے نہ ہی سونا چاندی اور وہ دونوں سید خاندان سے بھی نہیں ہیں تو ان کو زکات کی رقم دی جاسکتی ہے، لیکن نصاب کے بقدر یکمشت رقم دینا مکروہ ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند