عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 16465
کیا
زکوة اس رقم پر ادا کی جائے گی جو کہ اس وقت میرے پاس موجود ہے یا اس رقم پر جو کہ
میرے پاس گزشتہ ایک سال تک رہی ہے۔ مثال کے طور پر میرے پاس پچیس ہزار روپیہ پورے
سال تھا لیکن آخری مہینہ میں میرے پاس پچاس ہزارروپیہ ہوگیا ۔ تو کیا اب مجھ کو پچیس
ہزارروپیہ پر زکوة دینی ہوگی یا پچاس ہزار روپیہ پر؟ برائے کرم زکوة شمار کرنے میں
میری مدد فرماویں۔
کیا
زکوة اس رقم پر ادا کی جائے گی جو کہ اس وقت میرے پاس موجود ہے یا اس رقم پر جو کہ
میرے پاس گزشتہ ایک سال تک رہی ہے۔ مثال کے طور پر میرے پاس پچیس ہزار روپیہ پورے
سال تھا لیکن آخری مہینہ میں میرے پاس پچاس ہزارروپیہ ہوگیا ۔ تو کیا اب مجھ کو پچیس
ہزارروپیہ پر زکوة دینی ہوگی یا پچاس ہزار روپیہ پر؟ برائے کرم زکوة شمار کرنے میں
میری مدد فرماویں۔
جواب نمبر: 16465
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د):1890=1487-10/1430
سال پورا ہونے کے وقت جس قدر رقم آپ کے پاس رہے گی، اس پر زکات واجب ہوگی، خواہ اس کی کچھ مقدار چند ہی روز یا چند ہی ماہ پہلے آپ کے پاس آئی ہو، لہٰذا مذکور فی السوال صورت میں پچاس ہزار پر زکات واجب ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند