عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 16340
میرا
سوال زکوة کے بارے میں ہے۔ (۱)زمین
کے دو ہاؤسنگ پلاٹ پر کیا زکوة ہے جس کو میں نے خریدا ہے لیکن اس سے کوئی آمدنی نہیں
ہوتی ہے۔ نیز میں ان دونوں کو فروخت نہیں کرنا چاہتاہوں جب تک کہ کوئی غیر معمولی
صورت نہ پیدا ہوجائے۔ (۲)میرا
ایک علیحدہ پلاٹ ہے جس پر میں تین منزلہ ایک عمارت تعمیر کرارہا ہوں یعنی گراؤنڈ،
فرسٹ اور سیکنڈ فلور۔ میں پہلے او ردوسرے فلور کو کرایہ پر دینا چاہتاہوں اپنی
آمدنی کو پورا کرنے کے لیے۔ اس تعمیر پر میں نے سولہ لاکھ خرچ کئے ہیں اور ابھی بھی
کنٹریکٹر کا مقروض ہوں آٹھ لاکھ کا۔ مجھ کو کتنی زکوة ادا کرنی ہوگی؟ امید ہے کہ میرے
سوا ل کا جلد جواب دیا جائے گا۔
میرا
سوال زکوة کے بارے میں ہے۔ (۱)زمین
کے دو ہاؤسنگ پلاٹ پر کیا زکوة ہے جس کو میں نے خریدا ہے لیکن اس سے کوئی آمدنی نہیں
ہوتی ہے۔ نیز میں ان دونوں کو فروخت نہیں کرنا چاہتاہوں جب تک کہ کوئی غیر معمولی
صورت نہ پیدا ہوجائے۔ (۲)میرا
ایک علیحدہ پلاٹ ہے جس پر میں تین منزلہ ایک عمارت تعمیر کرارہا ہوں یعنی گراؤنڈ،
فرسٹ اور سیکنڈ فلور۔ میں پہلے او ردوسرے فلور کو کرایہ پر دینا چاہتاہوں اپنی
آمدنی کو پورا کرنے کے لیے۔ اس تعمیر پر میں نے سولہ لاکھ خرچ کئے ہیں اور ابھی بھی
کنٹریکٹر کا مقروض ہوں آٹھ لاکھ کا۔ مجھ کو کتنی زکوة ادا کرنی ہوگی؟ امید ہے کہ میرے
سوا ل کا جلد جواب دیا جائے گا۔
جواب نمبر: 16340
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1517=306tl/1430/ل
(۱) اگر ان پلاٹوں کو آپ نے تجارت (بیچنے) کی نیت سے نہیں خریدا ہے تو اس کی قیمت پر زکات واجب نہیں ہے۔
(۲) اگر آپ کے پاس قرض وضع کرنے کے بعد اتنی رقم نہیں بچ پاتی ہے جس سے آپ صاحب نصاب ہوجائیں تو آپ پر زکات واجب نہیں ہے۔ مکان کی مالیت پر زکات نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند