• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 163319

    عنوان: کیا مقروض اور اس کی بیوی پر زکاة ہے؟

    سوال: میرے ماموں صاحب حیثیت ہیں وہ ہر سال زکات دیتے ہیں مگر پچھلے سال انہوں نے فلیٹ لیا ہے جو کہ بڑی رقم کا ہے۔ انہوں نے بینک سے لون لیا ہے اور ابھی قرض دار ہیں،تو کیا اس صورت میں بھی زکات دینا فرض ہے، اگر وہ مقروض ہوں؟ البتہ ان کی اہلیہ پر تو سونے کی زکات فرض ہے۔ اس صورت میں مجھے زکات کا صحیح طریقہ بتادیں۔

    جواب نمبر: 163319

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1308-1147/H=11/1439

    (۱) اگر آپ کے ماموں مقروض ہیں اور قابل زکاة مال ان کی ملکیت میں کچھ نہیں ہے تو ایسی صورت میں ان پر زکاة واجب نہیں رہی اگر قابل زکاة مال ان کی ملکیت میں ہو تو اس کی اور قرض کی مقدار لکھ کر دوبارہ معلوم کریں۔

    (۲) اگر ماموں کی اہلیہ پر سونے کی زکاة فرض ہے تو سونے کی قیمت بازار سے معلوم کرکے ڈھائی فی صد کا حساب لگاکر اس کو (اہلیہ کو) زکاة ادا کرنا واجب ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند