• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 163235

    عنوان: صاحب استطاعت کی اولاد کی تعلیم پر زکوة کا پیسہ خرچ کرنا

    سوال: زید صاحب استطاعت ہونے کے باوجود اپبے بیٹے بکر کی تعلیم کا خرچ اٹھانے کے لئے تیار نہیں ہے تو کیا زکوة کے پیسے سے بکر کی تعلیمی مدد کی جاسکتی ہے ، جواب دے کر عند اللہ ماجور ہوں۔

    جواب نمبر: 163235

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1371-1212/L=11/1439

    اگر وہ لڑکا بالغ ہے تو زکاة کی رقم سے اس کی تعلیمی مدد کی جاسکتی ہے بشرطیکہ وہ مستحق زکاة ہو البتہ یکبارگی اتنی رقم نہ دی جائے کہ وہ صاحب نصاب ہوجائے اور اگر وہ لڑکا نابالغ ہے تو پھر اس کو زکاة کی رقم دینا جائز نہ ہوگا۔ قولہ: ولطفلہ الفقیر أي تجب النفقة والسکنی والکسوة لولدہ الصغیر الفقیر (البحر الرائق: ج۴، ص ۳۴۰، ط: سعیدیہ) إشارة إلے أنہ لا یصرف إلی مجنون وصبي غیر مراہق ویصرف إلی مراہق یعقل (رد المحتار: ۲/۳۴۴، ط: سعیدیہ)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند