• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 163127

    عنوان: كیا مدارس میں زكاۃ دینے سے دہرا اجر ملتا ہے؟

    سوال: ہمارے یہاں ایک شخص کہتا ہے کہ مدارس میں زکات دینا دہرا اجر ہے، اس کا حوالہ چاہئے؟ (۲) اور کہتا ہے کہ زکات اللہ سے مقابلہ کرتی ہے، کیا ایسا کہنا ٹھیک ہے؟

    جواب نمبر: 163127

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1267-1068/SD=11/1439

     (۱) مدارس میں زکات دینے میں دوگنا اجر ملتا ہے : ایک زکات کی ادائے گی کا اور دوسرے علم دین کی اشاعت اور اُس کے تحفظ میں تعاون کا، جیسے حدیث میں ہے کہ غریب رشتہ دار کو صدقہ کرنے میں دہرا اجر ملتا ہے : ایک صدقہ کا اور دوسرے صلہ رحمی کا۔ عن سلمان بن عامر عن النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال: إن الصدقة علی المسکین صدقة، وعلی ذی الرحم اثنتان: صدقة وصلة۔ (سنن النسائی، الزکاة / باب الصدقة علی الأقارب )التصدق علی العالم الفقیر أفضل أی من الجاہل الفقیر۔ (شامی ۳/۳۰۴زکریا)

    (۲)زکات اللہ سے مقابلہ کرتی ہے ، اس کا مطلب واضح نہیں ہے ، مذکورہ شخص کیا کہنا چاہتا ہے ؟ وضاحت کے ساتھ لکھیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند