• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 163065

    عنوان: زکواة میں دکھاوا کرنا كیسا ہے ؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں مفتی کرام درجہ ذیل کے بارے میں میرے محلے میں ایک شخص ہے جو کہتا پھرتا ہے کہ میں نے اتنی زکواة نکالی میں نے فلاں کو دی کیا زکواة نکال کر سب کو بتانا جائز ہے یا نہیں اس کا وہ شخص گنہگار ہوگا یا نہیں کیا اس کی زکواة ادا ہوگی یا نہیں ۔براہ کرم، وضاحت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 163065

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1136-137T/D=10/1439

    ریا یعنی لوگوں کو دکھلانے کے لیے کوئی نیک عمل کرنا اور نمود یعنی شہرت اور نام آوری چاہنا یہ دونوں مذموم صفت ہیں ان کی وجہ سے عمل کا ثواب اکارت ہوجاتا ہے لہٰذا شخص مذکور کا نام آوری یا فخر ومباہات کے طور پر اپنی زکاة کا چرچا کرنا بہت بری بات ہے اور جن لوگوں کو زکاة دی ہو ان کے ناموں کا چرچا کرنا بھی برا ہے ایسی باتوں سے پرہیز لازم ہے ورنہ اس کا ثواب ختم ہوجائے گا اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں ارشاد فرمایا لا تُبطِلوا أَعمالَکم بالمَنّ والأذَی یعنی خرچ کرنے کے بعد احسان جتلانا یا ایذا رسانی کا کوئی جملہ کہنا اس سے عمل کا ثواب ضائع ہوجاتا ہے پس تم لوگ ایسا کرکے اپنا عمل برباد نہ کرو۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند