• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 162957

    عنوان: زكاۃ اور چرم قربانی كی رقم اپنے اہل عیال پر خرچ كرنے والے امام كی اقتدا میں نماز پڑھنا؟

    سوال: ایک مکتب کے ناظم صاحب ہر سال زکاة اور چرم قربانی کی رقم اپنے مکتب کے نام سے وصول کرتے ہیں اورچونکہ ان کے مکتب میں بچوں کے قیام وطعام کا نظم نہیں ہے اس لیے وہ زکاة وچرم کی رقم کواپنے واہل وعیال کے خرچ میں استعمال کرتے ہیں مسجد کے امام کی غیر حاضری میں امامت بھی کرتے ہیں کیا ایسے امام کی امامت درست ہے اور مقتدی کی نمازیں درست ہوگی؟ مع دلیل جواب عنایت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 162957

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1069-918/B=11/1439

    ایسا مکتب جہاں باہر کے غریب ونادار بچے نہیں رہتے ہیں ایسے مکتب کے لیے زکاة چرم قربانی کا پیسہ وصول کرنا اور اپنے گھر والوں پر خرچ کرنا جائز نہیں، ایسی بے احتیاطی کرنا کہ زکاة کے پیسے وصول کرکے غریبوں محتاجوں کو دینے کے بجائے خود ہی کھاجائے کسی صاحب نصاب کے لیے جائز نہیں، یہ حرام وناجائز ہے۔ زکاة دینے والوں کی زکاة بھی ادا نہ ہوگی، ایسے شخص کی امامت درست نہیں، یعنی مکروہ تحریمی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند