عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 162134
جواب نمبر: 162134
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1057-888/N=10/1439
(۱): صورت مسئولہ میں اگر پلاٹ خریدنے والے نے پلاٹ خریدتے وقت بچوں کی شادی یا کسی اور موقع پر پلاٹ فروخت کرنے کی پختہ نیت کی تھی اور وہ بہ دستور باقی رہی تو یہ پلاٹ شرعاً مال تجارت ہوگا اور سالانہ اس کی زکوة واجب ہوگی اگرچہ وہ پلاٹ عرصہ تک کسی طرح استعمال میں نہ آیا ہو ۔
(۲): اگر گھر بنانے کی نیت سے کوئی زمین خریدی جائے تو وہ شریعت کی نظر میں مال تجارت نہیں ہوتی؛ لہٰذا سالانہ اس کی زکوة بھی واجب نہ ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند