• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 16176

    عنوان:

    میرا ایک مسلم ساتھی جو کہ عرب امارات میں کام کرتاہے بہت کم تنخواہ کما رہا ہے انڈیا میں مکان تعمیر کررہاہے (اس کے پاس بہت ساری پراپرٹی ہیں اورآمدنی کے اچھے ذرائع ہیں)پرسنل لون یا بینک لون لینا پسند نہیں کرتاہے کیوں کہ اس میں سود شامل ہے۔ تاہم ساتھیوں سے لجاجت کرتا ہے جوکہ اس سے ہمدردی کرتے ہیں اور اس کو پیسہ (صدقہ اور زکوة) بھیجتے ہیں۔ برائے کرم مجھ کو بتائیں کہ کیا یہ رقم تعمیر کرنے میں اور زندگی میں آرام کرنے کے لیے استعمال کرنا حلال ہے؟

    سوال:

    میرا ایک مسلم ساتھی جو کہ عرب امارات میں کام کرتاہے بہت کم تنخواہ کما رہا ہے انڈیا میں مکان تعمیر کررہاہے (اس کے پاس بہت ساری پراپرٹی ہیں اورآمدنی کے اچھے ذرائع ہیں)پرسنل لون یا بینک لون لینا پسند نہیں کرتاہے کیوں کہ اس میں سود شامل ہے۔ تاہم ساتھیوں سے لجاجت کرتا ہے جوکہ اس سے ہمدردی کرتے ہیں اور اس کو پیسہ (صدقہ اور زکوة) بھیجتے ہیں۔ برائے کرم مجھ کو بتائیں کہ کیا یہ رقم تعمیر کرنے میں اور زندگی میں آرام کرنے کے لیے استعمال کرنا حلال ہے؟

    جواب نمبر: 16176

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د):1742=249-10/1430

     

    اگر وہ واقعی غریب محتاج مستحق زکات ہے، تو زکات صدقات کی رقم لے کر مکان کی تعمیر میں لگانا جائز ہے، لیکن سوال کرکے لوگوں سے مانگنا بہتر نہیں ہے، حدیث میں ہے: من سأل الناس تکثرًا فإنما یسئل جمرًا، دوسری روایت میں ہے: ما یزال الرجل یسأل الناس حتی یأتي یوم القیامة لیس في وجہہ مزعة لحمٍ (مشکاة: ۱۶۲)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند