• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 16138

    عنوان:

    میں نے گزشتہ سال اپنے دوست کے ساتھ ایک پلاٹ لیا جس کی قیمت دس لاکھ پاکستانی روپئے تھی۔ کیا ہم کو اس پر زکوة دینی ہوگی؟ میں نے یہ پلاٹ اس نیت سے خریدا تھا کہ اگر مجھ کو اچھی رقم ملے گی تو میں اس کو فروخت کردوں گا۔ برائے کرم مشورہ عنایت فرماویں۔

    سوال:

    میں نے گزشتہ سال اپنے دوست کے ساتھ ایک پلاٹ لیا جس کی قیمت دس لاکھ پاکستانی روپئے تھی۔ کیا ہم کو اس پر زکوة دینی ہوگی؟ میں نے یہ پلاٹ اس نیت سے خریدا تھا کہ اگر مجھ کو اچھی رقم ملے گی تو میں اس کو فروخت کردوں گا۔ برائے کرم مشورہ عنایت فرماویں۔

    جواب نمبر: 16138

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1501=1506/1430/م

     

    صورت مسئولہ میں اگر آپ کی نیت پلاٹ خریدنے کے وقت مطلقاً تجارت اور فروخت کرنے کی نیت نہیں تھی، بلکہ اس نیت سے خریدا تھا کہ نفع اچھا ملا تو فروخت کردونگا، ورنہ نہیں تو اس صورت میں اس پلاٹ پر زکات نہیں، أو اشتری شیئًا للقنیة ناویًا أنہ إن وجد ربحًا باعہ، لا زکاة علیہ (درمختار)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند