• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 16122

    عنوان:

    میں نے آج سے ایک سال پہلے شارجہ میں ایک پلاٹ خریدا تھا ۔ابھی اس فلیٹ کی قیمت معلوم کرنے کے لیے بلڈنگ کے مالک کو فون کرتاہوں تو وہ حالات کی خرابی کی وجہ سے خریدنے کو تیار نہیں ہے۔ میں نے اس سے درخواست کی کہ زکوة کی مد میں مجھے اندازہ بتادو وہ اس کے لیے بھی تیار نہیں ہے ۔ تو پھر میں کس قیمت پر زکوة ادا کروں؟ جب کہ مارکیٹ میں خریدنے والا کوئی نہیں ہے کیا میں اپنے دل سے اس کی قیمت طے کرلوں؟

    سوال:

    میں نے آج سے ایک سال پہلے شارجہ میں ایک پلاٹ خریدا تھا ۔ابھی اس فلیٹ کی قیمت معلوم کرنے کے لیے بلڈنگ کے مالک کو فون کرتاہوں تو وہ حالات کی خرابی کی وجہ سے خریدنے کو تیار نہیں ہے۔ میں نے اس سے درخواست کی کہ زکوة کی مد میں مجھے اندازہ بتادو وہ اس کے لیے بھی تیار نہیں ہے ۔ تو پھر میں کس قیمت پر زکوة ادا کروں؟ جب کہ مارکیٹ میں خریدنے والا کوئی نہیں ہے کیا میں اپنے دل سے اس کی قیمت طے کرلوں؟

    جواب نمبر: 16122

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1485=1174/1430/ل

     

    صورت مسئولہ میں آپ اس پلاٹ کے اردگرد کے مالکان سے قیمت معلوم کریں اور اس کے مطابق زکات ادا کردیں اوراگر یہ بھی مشکل ہو تو خود ہی اس کی قیمت طے کرکے زکات ادا کردیں اور اگر بعد میں یہ پتہ چل جائے کہ اس پلاٹ کی قیمت وجوب زکات کے وقت میری طے کردہ قیمت سے زائد تھی تو اس زائد قیمت کی بھی زکات ادا کردیں۔

    نوٹ: جواب درست ہے جب کہ آپ نے پلاٹ تجارت کی نیت سے خریدا ہو۔ اور اگر مکان وغیرہ بنانے کے لیے خریدا ہو تو اس کی قیمت پر زکات واجب نہیں ہے۔ (د)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند