• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 16065

    عنوان:

    میں سعودی عربیہ میں رہتاہوں، میرا زکوة کے متعلق ایک سوال ہے۔ (۱)میں نے دس سال پہلے قسطوں پر ایک زمین خریدی فروخت نہ کرنے کے لیے۔ کیا اس پر زکوة دی جائے گی؟ (۲)میں نے دیڑھ سال پہلے فروخت کرنے کے لیے اور مکان خریدنے کے لیے زمین خریدی۔ کیا اس پر زکوة ادا کی جائے گی؟ (۳)میں نے شعبان میں چھبیس لاکھ کا فلیٹ خریدا میں نے دس لاکھ ادا کیا او رتین لاکھ میرے بینک میں ہے جس کو دینا ہے۔ او ربقیہ تیرہ لاکھ روپئے واجب الادا ہیں جو کہ ان شاء اللہ آٹھ دس ماہ میں ادا کئے جائیں گے۔ کیا اس پر زکوة ہے او رکتنی؟ (۴)کیا سونے پر زکوة ہے ، کیوں کہ تیرہ لاکھ فلیٹ کے باقی ہیں؟ (۵)میری بیوی کو میری ماں کے ترکہ سے گزشتہ مہینہ گیارہ تولہ سونا ملا، کیا اس پر زکوة ہوگی؟ (۶)او رمزید کن کن اشیاء پر زکوة ضروری ہے؟

    سوال:

    میں سعودی عربیہ میں رہتاہوں، میرا زکوة کے متعلق ایک سوال ہے۔ (۱)میں نے دس سال پہلے قسطوں پر ایک زمین خریدی فروخت نہ کرنے کے لیے۔ کیا اس پر زکوة دی جائے گی؟ (۲)میں نے دیڑھ سال پہلے فروخت کرنے کے لیے اور مکان خریدنے کے لیے زمین خریدی۔ کیا اس پر زکوة ادا کی جائے گی؟ (۳)میں نے شعبان میں چھبیس لاکھ کا فلیٹ خریدا میں نے دس لاکھ ادا کیا او رتین لاکھ میرے بینک میں ہے جس کو دینا ہے۔ او ربقیہ تیرہ لاکھ روپئے واجب الادا ہیں جو کہ ان شاء اللہ آٹھ دس ماہ میں ادا کئے جائیں گے۔ کیا اس پر زکوة ہے او رکتنی؟ (۴)کیا سونے پر زکوة ہے ، کیوں کہ تیرہ لاکھ فلیٹ کے باقی ہیں؟ (۵)میری بیوی کو میری ماں کے ترکہ سے گزشتہ مہینہ گیارہ تولہ سونا ملا، کیا اس پر زکوة ہوگی؟ (۶)او رمزید کن کن اشیاء پر زکوة ضروری ہے؟

    جواب نمبر: 16065

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1504=1204/1430/ل

     

    (۱) اگر آپ نے وہ زمین فروخت کرنے کی غرض سے نہیں خریدی ہے تو اس زمین کی قیمت پر زکات واجب نہیں۔

    (۲) جی ہاں! اس زمین کی قیمت پر بشرائط وجوبِ زکات،زکات واجب ہے۔ زکات ادا کرتے وقت اس زمین کی جو قیمت ہو اس کے اعتبار سے زکات ادا کردی جائے۔

    (۳) اگر آپ اتنے مقروض ہیں کہ قرض ادا کرنے کے بعد آپ کے پاس بالکل پیسے نہیں بچتے تو آپ پر زکات واجب نہیں۔

    (۴) اگر سونا کی مالیت سے زیادہ آپ پر قرض ہے تو اس سونے پر زکات واجب نہیں ہے۔

    (۵) بیوی اس سونے کی مالک ہے اور حولانِ حول کے بعد اس پر زکات واجب ہوگی، آپ کے مقروض ہونے سے بیوی سے زکات کا حکم ساقط نہیں ہوگا۔

    (۶) زکات، سونا، چاندی روپے اور سامان تجارت پر زکات ہوتی ہے، بشرطیکہ وہ نصاب کے بقدر ہو اورآدمی اتنا مقروض نہ ہو کہ اگر قرض ادا کیا جائے تو نصاب سے کم ہوجائے، نیز وجوب زکات کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ اس پر حولانِ حول یعنی سال گزرجائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند