عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 15837
کن شرائط کے تحت بندہ صاحب نصاب بن جاتا
ہے؟ اگر ساڑھے باون تولے چاندی کی قیمت کے برابر جو کہ آج کل 410 روپے فی تولہ ہے،
کسی کے پاس صرف سونا ہو یا صرف نقد روپے ہوں تو کیا اس پر بھی زکات فرض ہوجاتی ہے؟
یا اگر کچھ تو سونا ہیاو رکچھ نقدی ہے جس کی ٹوٹل مالیت 21525 روپے (یعنی ساڑھے
باون تولہ چاندی کی قیمت 410x52.50=21525 Rs ) بنتی ہے تو کیا اس پر بھی زکات
فرض ہے۔
کن شرائط کے تحت بندہ صاحب نصاب بن جاتا
ہے؟ اگر ساڑھے باون تولے چاندی کی قیمت کے برابر جو کہ آج کل 410 روپے فی تولہ ہے،
کسی کے پاس صرف سونا ہو یا صرف نقد روپے ہوں تو کیا اس پر بھی زکات فرض ہوجاتی ہے؟
یا اگر کچھ تو سونا ہیاو رکچھ نقدی ہے جس کی ٹوٹل مالیت 21525 روپے (یعنی ساڑھے
باون تولہ چاندی کی قیمت 410x52.50=21525 Rs ) بنتی ہے تو کیا اس پر بھی زکات
فرض ہے۔
جواب نمبر: 15837
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1430=1430/1430/م
اگر کوئی بندہ ساڑھے سات تولہ سونا یا ساڑھے باون تولہ چاندی یا اس کی قیمت کے بقدر روپیہ یا سامان تجارت کا مالک ہوجائے تو وہ صاحب نصاب بن جاتا ہے، اگر کسی کے پاس ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے برابر صرف سونا ہو، اس کے علاوہ چاندی، نقد روپیہ یا تجارت کے سامان میں سے کوئی بالکل نہ ہو تو اس پر زکاة فرض نہیں، ہاں اگر کچھ سونا اور کچھ چاندی یا نقدی ہو جس کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کے باربر ہوجاتی ہو تو اس پر زکات ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند