• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 15723

    عنوان:

    ہم نے انعام ویلفیر ایجوکیشن ٹرسٹ قائم کیا ہے۔ جس میں ہم نے جگہ جگہ مکاتب دینیہ قائم کیا ،جس میں یتیم نادان طلبہ تعلیم حاصل کرتے ہیں اور جس میں مال دار طلبہ بھی فیس دے کر تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ اور اس کے ساتھ ساتھ ہمارا ٹرسٹ یتیم، بیوہ اور مکاتب میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کا ہر ممکن تعاون کرتا ہے۔ کیا ہمارا ٹرسٹ صدقہ، زکوة، فطرہ، ان پر خرچ کرسکتا ہے؟ اس کا جواب فوراً دے کر شکریہ کا موقع دیں۔

    سوال:

    ہم نے انعام ویلفیر ایجوکیشن ٹرسٹ قائم کیا ہے۔ جس میں ہم نے جگہ جگہ مکاتب دینیہ قائم کیا ،جس میں یتیم نادان طلبہ تعلیم حاصل کرتے ہیں اور جس میں مال دار طلبہ بھی فیس دے کر تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ اور اس کے ساتھ ساتھ ہمارا ٹرسٹ یتیم، بیوہ اور مکاتب میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کا ہر ممکن تعاون کرتا ہے۔ کیا ہمارا ٹرسٹ صدقہ، زکوة، فطرہ، ان پر خرچ کرسکتا ہے؟ اس کا جواب فوراً دے کر شکریہ کا موقع دیں۔

    جواب نمبر: 15723

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1493=1417/1430/ب

     

    آپ اس بات کی کوشش کیجیے کہ امدادی رقوم سے مکاتب چلائیں۔ زکات کی رقم اس کے لیے وصول نہ کریں۔ اور اگر زکات کی رقم وصول کرلی ہے تو اسے خوب تحقیق کرکے جو غریب بچے بڑے اور ہوشیار ہوں، ان کے تعاون کے لیے آپ ان ہی کے ہاتھ میں پیسے دے کر یا ان کے غریب باپ کے ہاتھ میں پیسے دے کر مالک بنادیں، جب ہی زکات دینے والوں کی زکات ادا ہوگی۔ مکاتب میں پڑھانے والے مدرسین کو یا مدرسہ کی دیگر ضروریات میں زکات کا پیسہ دینا جائز نہیں، اس سے زکات ادا نہ ہوگی۔ زکات کے مسائل بڑے نازک ہیں اور بڑے اہم ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند