عنوان: وصیت کردہ مال کا بیچ کر صدقہ کرنا
سوال: کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ زید نے مرنے سے پہلے اپنے بھائی خالد سے یہ وصیت فرمایاکہ میری اس زمین کے ٹکڑے سے ہر سال قربانی کیا کرو ،پس خالد نے اپنے بھائی کے مرنے کے بعد اس زمین کی آمدنی سے دس سال سے قربانی کرتا آ رہا ہے ، اب خالد بڑ ھا ہو گیا، لہذا وصیت کی گئی قربانی کا عمل میں لانا دشوار ہو گیا ہے اور کسی اور کو وہ کام حوالہ کر نے کے لیے کوئی اچھا آدمی بھی نہیں مل رہا ہے تو زید کی وصیت کردہ زمین کو بیچ کر اس کی قیمت کسی مدرسہ یا غریب کو دینا جائز ہے یا نہیں؟
جواب نمبر: 15475901-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1519-1524/L=1/1439
اس زمین کو فروخت نہ کی جائے بلکہ حسب سابق اس کی آمدنی سے ہرسال قربانی کی جائے ،اگر زید کا بھائی بوڑھا ہوگیا ہے تو کسی امانت دار آدمی کو تلاش کیا جائے یا اس کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے جو ہر سال مرحوم زید کی طرف سے قربانی کیا کرے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند