• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 153970

    عنوان: میرے انڈیا کے اکاوٴنٹ میں 8 لاکھ روپئے ہیں اور مجھ پر 12 لاكھ قرض ہے جو میری تنخواہ سے كٹتا رہتا ہے، تو کیا مجھے زکات دینی ہوگی؟

    سوال: مفتی صاحب! میں سعودی عرب میں کام کرتا ہوں، میرے اوپر سعودی میں بینک سے 75000 ریال یعنی تقریباً ۱۲/ لاکھ روپئے کا قرض ہے جو میری تنخواہ سے ہر مہینے 2300 ریال کے حساب سے کٹتا رہتا ہے، اور میرے انڈیا کے اکاوٴنٹ میں ۸/ لاکھ روپئے ہیں، تو کیا مجھے زکات دینی ہوگی؟ اگر ہاں! تو کتنی؟

    جواب نمبر: 153970

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1286-1250/sd=12/1438

    صورت مسئولہ میں طویل المیعاد قرض کی پوری رقم زکات سے منہا نہیں کی جائے گی؛ بلکہ ایک سال میں قرض کی جتنی قسطیں بنتی ہوں، اُن کو منہا کرنے کے بعد اگر آپ کے پاس نصاب کے بقدر مال بچتا ہے ، تو حسب شرائط آپ پر پورے مال کی ڈھائی فیصد زکات فرض ہوگی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند