عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 1538
گذشتہ تین برسوں سے میرے پاس ایک گھر تھا، حال ہی میں میں نے اس گھر کو بیچ دیا ہے۔ میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ اس گھر کی قیمت پر اس وقت زکاة ہے یا سال پورا ہونے کے بعد؟
گذشتہ تین برسوں سے میرے پاس ایک گھر تھا، حال ہی میں میں نے اس گھر کو بیچ دیا ہے۔ میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ اس گھر کی قیمت پر اس وقت زکاة ہے یا سال پورا ہونے کے بعد؟
جواب نمبر: 153801-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 405/ل=405/ل
اگر آپ کے پاس پہلے سے نصاب کے بقدر مال نہیں تھا بلکہ آپ گھر بیچنے کے بعد صاحب نصاب ہوئے ہیں تو آپ پر صاحب نصاب ہونے کے بعد جس وقت اس رقم پر سال گذرجائے اس وقت اس پر زکوة واجب ہوگی اور اگر آپ پہلے سے ہی صاحب نصاب تھے تو اس رقم کو بھی اسی کے ساتھ ملایا جائے گا اور جب پہلے والے نصاب پر سال مکمل ہوگا اس وقت تمام کی زکوة واجب ہوگی ومن کان لہ نصاب فاستفاد في أثناء الحول مالاً من جنسہ ضمہ إلی مالہ وزکاہ (عالمگیري: ج۱، ۱۷۵)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میرا سوال یہ ہے کہ ہماری مسجد میں ایک جماعت نے ایک ساتھی کی جماعت میں جانے کے لیے چھ روپیہ وصولی لی تھی اور جماعت نے وہ وصولی ایک مقامی ساتھی کو دے دی۔ اب مقامی ساتھی سے اس کا نام گم ہو گیا ہے۔ اب وہ روپئے کس کے ہیں کچھ پتہ نہیں چل رہا۔ تو اب ان روپیوں کے بارے میں شریعت میں کیا حکم ہے اب روپیہ کا کیا کرنا چاہیے؟
3372 مناظر(۱)انڈیا میں ایک اسلامی تنظیم ایک مدرسہ تعمیر کررہی ہے۔ کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ تنظیم کے تمام ممبرمدرسہ کی تعمیر کے لیے تین سو پونڈ دیں گے چاہے وہ مالدار ہوں یا غریب ہوں (مقروض)۔ کیا کمیٹی کو تمام ممبران کو تین سو پونڈ ادا کرنے پر مجبور کرنا درست ہے، کیوں کہ سب ممبر تین سو پونڈ ادا کرنے پر راضی نہیں ہیں لیکن ان کو کمیٹی مجبور کررہی ہے؟ برائے کرم حوالہ عنایت فرماویں۔
2369 مناظر