عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 152566
جواب نمبر: 152566
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 956-784/D=10/1438
اگر بقدر نصاب سونا، چاندی نقد روپئے اور حاجت اصلیہ سے زاید سامان اس کے پاس نہیں ہیں تو یہ شخص غریب ہے، زکاة کی رقم اسے دینا جائز ہے۔
ہاتھ پیر سے مضبوط شخص جو خود کماکر اپنی ضرورت پوری کرسکتا ہے اس کے لیے سوال کرنا حرام ہے۔
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: إن المسئلة لا تحل لغني ولا لذي مرةٍ سوي یعنی سوال کرنا کسی مالدار کے لیے جائزاسی طرح ایسے صخت مند کے لیے جو کمانے کی طاقت رکھتا ہے۔ (مشکاة: ۱۶۳)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند