• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 152345

    عنوان: ٹیكس اور زكات میں فرق

    سوال: (۱) عام طور پر زکات کا نظام اور اس کا پھیلاوٴ اسلامی ملکوں میں جاری وساری ہے اور وہاں پر کوئی اِن کم پر ٹیکس نہیں ہے۔ لیکن انڈیا میں ہم حاصل شدہ رقم پر اِن کم پر ٹیکس ادا کرتے ہیں اوراس رقم کو غریب اور پسماندہ طبقہ کی خوشحالی کے لیے حکومت کے ذریعہ استعمال کیا جاتاہے ۔ اب اگر ہماری انکم میں سے رقم وضع ہوجائے جو کہ ڈھائی فیصد سے زیادہ ہوتی ہے تو کیا اس کے باوجود ہمیں زکاة ادا کرنی ہوگی ؟ کیا زکات دینے کا حکم ٹیکس ادا کرنے کے حکم سے بدل جائے گا؟یا ٹیکس ادا کرنے کے باوجود بھی ہمیں زکاة دا کرنی ہوگی ؟ (۲) ایک شخص ہے جو اپنے پیچھے ایک اچھی رقم کو چھوڑ جائے گا ،مگر وہ اس رقم کو سیرو تفریح اور عیش و آرام کی اشیاء کے لیے استعمال کرتا ہے تو کیا اس کو اس استعمال شدہ رقم کی بھی زکاة ادا کرنی ہوگی ؟ (۳) حوالان حول کا مطلب ہے؟ (۴) کیا این پی ایس (NPS) اکاوٴنٹ میں ہماری جمع شدہ رقم پر زکاة دینی ہوگی ؟شکریہ

    جواب نمبر: 152345

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1044-950/B=10/1438

    (۱) ٹیکس اور چیز ہے زکاة اور چیز ہے، ٹیکس حکومت ہماری آمدنی پر لیتی ہے اور زکاة اسلام کے فرائض اور ارکان میں سے ایک رکن ہے یعنی جو شخص صاحب نصاب ہے اس کے پاس 52.5 تولے چاندی کی مالیت کے برابر نقد یا زیور یا تجارتی مال ہے اور اس پر ایک سال گذر چکا ہے تو سال میں ایک مرتبہ اپنے مال کی زکاة چالیسواں حصہ نکالنا فرض ہے، انکم ٹیکس ادا کرنے کے باوجود بھی ہمیں ادا کرنی ضروری ہے۔

    (۲) ایسی رقم کی زکاة بھی نکالی جائے گی جب اس کے زکاة نکالنے کا وقت آجائے گا یعنی اپنے مال پر ایک سال گذرگیا تو استعمال شدہ کو منہا کرکے مابقی مال کی زکاة نکالی جائے گی، استعمال شدہ رقم کی زکاة نہیں نکالی جائے گی۔

    (۳) حولان حول کا مطلب ہوتا ہے سال کا گذرنا، حولان کے معنی گذرنا اور حول کے معنی سال کے آتے ہیں یعنی پورے ایک سال کا گذرجانا حولانِ حول کہلاتا ہے۔

    (۴) این پی ایس کون سا فنڈ ہوتا ہے اس کی وضاحت فرمائیں، اس کے بعد جواب تحریر کیا جائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند