• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 152331

    عنوان: گریجویٹی کی زکات کس کے ذمہ ہے؟

    سوال: عرض ہے کہ ہمارے یہاں پاکستان میں کمپنیوں میں ملازم کو ریٹائرمنٹ کے موقع پر گریجویٹی دی جاتی ہے جس کی ترتیب یہ ہوتی ہے کہ ملازم کی آخری تنخواہ کو ملازمت کے کل سالوں سے ضرب دیا جاتا ہے اور حاصل ضرب کو ملازم کی گریجویٹی سمجھا جاتا ہے مثلاً ایک ملازم نے دس سال ملازمت کی ہے اور اس کی آخری تنخواہ دس ہزار ہے تو اس کی گریجویٹی ایک لاکھ ہوگی ، اس فنڈ کو کمپنی اپنے حسابات میں الگ کرتی رہتی ہے (یہ الگ کرنا صرف حساب میں ہوتا ہے ، جبکہ عملاًوہ رقم کمپنی کے کاروبار میں لگی رہتی ہے ) جبکہ یہ رقم ملازم کا قانونی حق ہے لیکن دورانِ ملازمت اس کو حاصل کرنے کا استحقاق نہیں ہوتا بلکہ ریٹائرمنٹ کے بعد ہوتا ہے ،چاہے آج ریٹائر ہوجائے یا سالوں بعد۔ دریافت طلب امر یہ ہے کہ کمپنی اپنی زکوٰة بناتے وقت اس کی زکوٰة دے گی یا منہا کرے گی ؟ جبکہ واضح رہے کہ ملازم بھی اس کی زکوٰة ادا نہیں کررہا ہوتا۔

    جواب نمبر: 152331

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1057-991/sd=10/1438

    گریجویٹی کے نام سے کمپنی جتنی رقم کا حساب کرتی ہے ، ملازم کو دینے سے پہلے کمپنی ہی اُس کی مالک ہوتی ہے ، اس لیے کمپنی کے مالک پر اُس کی زکات نکالنا ضروری ہے ،لہذا صورت مسئولہ میں گریجویٹی کی رقم کے حساب کے بقدر رقم زکات سے منہا نہیں کی جائے گی ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند