• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 151919

    عنوان: کنسٹرکشن(تعمیراتی ) کمپنی کی زکواة کیسے نکالیں گے

    سوال: آپ سے پوچھنا یہ ہے کہ کسنٹرکشن کمپنی کی زکواة کیسے نکالیں گے ؟ کمپنی میں جو سامان ہوتا ہے اس کی تین قسمیں ہیں؛1- کنسٹرکشن کے کام میں ڈائریکٹ استعمال ہونے والا سامان یعنی سیمنٹ سریہ، بجری وغیرہ، 2۔ کنسٹرکش کے کام میں مدد دینے والا سامان یعنی شٹرنگ پلیٹ، مکسر مشین، مشینری، وغیرہ، 3 -کنسٹرکشن کے کام میں مدد دینے والے سامان کی مرمت وغیرہ کرنے والا سامان، یعنی ویلڈنگ راڈ، نٹ بولٹ، وغیرہ اب ان میں کس سامان پر زکواة ہوگی اور کس پر نہیں ہوگی؟ اس کے علاوہ کمپنی جو اپنے کلائنٹ کا سول کا کام کرنے کے عوض بل بنا کر دیتی ہے ، اور کلائنٹ اس بل کے عوض رقم دیتا ہے ، لیکن یہ رقم متعین نہیں ہوتی اس میں کٹوتی ہوتی رہتی ہے اور ادائیگی کا بھی کوئی شیڈول نہیں ہوتا کہ ایک مہینے میں دے گا یا دو مہینے میں، اب جو رقم بل کے مطابق ہم نے یکم رمضان کو لینی ہوگی کلائنٹ سے اس کو زکواة میں شامل کریں گے کہ نہیں، حالانکہ وہ رقم ابھی ہمیں ملی نہیں ہوتی، مستقبل میں ملنی ہوگی اسی طرح کمپنی نے کچھ انوسٹمنٹ وغیرہ کی ہوتی ہے پلاٹ یا دکان کی تو پوچھنا یہ ہے کہ پلاٹ جو برائے فروخت ہوگا اس کی قیمت خرید پر زکواة دیں گے کہ قیمت فروخت پر؟

    جواب نمبر: 151919

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1141-1213/M=11/1438

    کنسٹرکشن کی دوسری اور تیسری قسم کے سامانوں پر زکاة نہیں کیونکہ وہ آلات اکتساب کے قبیل کی چیزیں ہیں، البتہ پہلی قسم کی مالیت اور اس کے منافع پر زکاة ہے کیونکہ سیمنٹ، سریہ، بجری وغیرہ یہ چیزیں سامان تجارت میں داخل ہیں، تاریخ زکاة تک کام کا جو معاوضہ وصول ہوجائے اس کی زکاة حسب شرائط نکالیں گے اور جو اُجرت سال پورا ہونے کے بعد وصول ہو اس کا حساب آئندہ سال ہوگا، کمپنی جو انوسٹمنٹ کرتی ہے یعنی پلاٹ یا دوکان خریدتی ہے، اگر وہ بیچنے کی نیت سے خریدتی ہے تو اس پلاٹ یا دوکان کی مالیت پر زکاة ہوگی اور قیمت فروخت کا اعتبار ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند