عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 151687
جواب نمبر: 15168701-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 796-648/D=9/1438
پرندوں کو دانا اور جانوروں کو چارہ یا گوشت وغیرہ کھلانے پر بھی ثواب ملتا ہے اس لیے نفلی صدقہ کی نیت سے انھیں کھلاسکتے ہیں؛ لیکن صدقہ واجبہ یعنی زکاة، فطرہ یا منت وغیرہ کا صدقہ جانوروں اور پرندوں کو نہیں کھلاسکتے کیونکہ اس کی شرط یہ ہے کہ مسلمان اغنیاء سے لیا جاتا ہے اور مسلمان فقراء پر خرچ کیا جاتا ہے۔ توٴخذ من أغنیائہم وترد إلی فقرائہم․
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں غریبوں میں فدیہ کی رقم تقسیم کرنا چاہتاہوں لیکن یہاں اس شہر میں جہاں میں رہتا ہوں (کوالالمپور، ملیشیا) غریب لوگوں کو تلاش کرنا بہت زیادہ مشکل ہی، جو کہ واقعی غریب اورمستحق ہوں۔میں کیا کروں، میں فدیہ کی رقم کہاں خرچ کروں؟کیا میں اس کو کسی یتیم خانہ کے انچارج کودے سکتا ہوں؟ اگر میں اس کو یہاں دے دوں گا تو میں نہیں جان سکوں گا کہ کس طرح پیسہ/گندم استعمال ہورہا ہے، یہ ان کے اوپر ہے۔ کیا اس طرح کرنا جائز ہے؟ (۲) اگر ہم کسی کومستحق سمجھتے ہوئے صدقہ دیں ،لیکن وہ جھوٹا، چور، دھوکے باز ثابت ہو تو کیا ہمارا صدقہ اللہ کے یہاں قابل قبول ہوگا؟ (۳) ایصال و ثواب کیسے کیا جائے گا؟ کیا میں اس کو اپنے دل میں نیت کرکے کرسکتا ہوں کہ میرا یہ یہ عمل اس اس طرح ہدیہ کرتا ہوں۔ کیا پہلے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی نیت کرنا اوراس کے بعد اس شخص کے لیے جس کو میں ثواب پہنچاناچاہتا ہوں اس کی نیت کرنا؟ کیا مجھے اس شخص کا نام بھی ذکر کرنا ہوگا یا مجھے صرف اس طرح نیت کرنی ہوگی: یا اللہ اس عمل کا ثواب میں اپنے ابو کے لیے ہدیہ کرتا ہوں۔ کیا یہ درست ہے، یا مجھے ذہن میں اپنے ابو کا نام بھی رکھنا ہوگا؟ اگر مجھے اس شخص کا نام بھی ذکر کرنا ہوگا تو کیا مجھے اس شخص کے والد کایا اس کی والدہ کا نام بھی ایک ساتھ ذکر کرنا ہوگا؟ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ ہمیں اس شخص کی ماں کا نام ذکر کرنا چاہیے نہ کہ اس کے والد صاحب کا۔ برائے کرم وضاحت فرماویں۔
3673 مناظرمیرے
سوالات زکوة کے بارے میں ہیں۔ (۱)میرے
ماموں کی چھوٹی سی بچوں کی چیزوں کی دکان ہے جس سے آمدنی برائے نام ہے ان کے دو
لڑکے تین ہزار سے چار ہزار تک کی نوکری کرتے ہیں لڑکی بھی پرائیویٹ اسکول میں ٹیچر
ہے۔ میری ممانی جو کہ کپڑے سی کر گھر میں تعاون کرتی تھیں وہ انتقال کرچکی ہیں۔
ممانی مرحومہ نے سلائی کی آمدنی میں سے بسسی ڈال کر ایک پلاٹ لیا ساٹھ ہزار کا۔
بسسی ابھی چل رہی ہے۔ ان کے انتقال کی وجہ سے آمدنی بھی کم ہوگئی اور بسسی کی ذمہ
داری بھی بڑھ گئی۔ ان کے گھر فرج، ٹی وی کچھ بھی نہیں ہے بس اس مہنگائی میں گزارہ
چل رہا ہے۔ ان حالات میں کیا میں ان کو زکوة دے سکتا ہوں؟ (۲)میرا چھوٹا بھائی جس کی
عمر 37سال ، غیر شادی شدہ اور بہت عرصہ سے بے روزگار ہے اس کا رہنا کھانا پینا سب
ہمارے ساتھ ہے ۔ کیا میں اس کو زکوة دے سکتاہوں؟ (۳)اگر ایک مستحق شخص کو
مختلف لوگ زکوة دیں اور اس کے پاس معقول رقم ہوجائے تو کیا وہ بھی صاحب نصاب کے
زمرے میں آسکتا ہے یا وہ مستحق ہی رہے گا؟ زکوة دینے والے کس طرح پتہ کریں گے کہ
اس کے پاس کتنی رقم ہوچکی ہے؟
صدقہ جاریہ كسے كہتے ہیں؟
1744 مناظرچندے كی رقم مدرسے میں جمع كیے بغیر ایڈوانس تنخواہ لینا
5671 مناظرمفتی
صاحب زکوة کے تعلق سے میرے دو سوالات ہیں: (۱)میں نے اسٹاک مارکیٹ میں
پندرہ لاکھ روپیہ کی سرمایہ کاری کی ہے۔ ایک سال کے بعد میرے اسٹاک کی مالیت
نولاکھ روپیہ ہے یعنی چھ لاکھ روپیہ کا نقصان ۔ میں اس رقم پر کیسے زکوة شمار کروں
گا؟ کیا زکوة موجودہ نولاکھ روپیہ پر ہوگی یا صرف تین لاکھ پر (یعنی کل نو میں چھ
لاکھ نقصان وضع کرنے بعد)؟
(۲)میرے پاس سونا ہے جس کا
وزن دو سو گرام ہے۔ اگر میں یہ سونا سونار کو فروخت کرتا ہوں تو وہ لوگ مجھ کو کم
قیمت دیں گے (کاٹھ او رپالش وغیرہ کو نکال کرکے)۔ جب کہ مارکیٹ کی قیمت کے مطابق
اس کی مالیت زیادہ ہے۔ میں سونا کی اس مالیت پر کیسے زکوة شمار کروں گا؟ کیا مجھ
کو سونا کے موجودہ وزن پر زکوة شمار کرنی ہوگی یا سونار کے سونا کی مالیت کے حساب
سے؟