عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 14898
میں زکوة کو شمار کرنے میں آپ کی رہنمائی
چاہتاہوں۔میں نے اپنے ایک دوست کو ایک لاکھ روپیہ قرض دیا ہے جس کو اس نے ابھی تک
مجھ کو واپس نہیں کیا ہے۔کیا زکوة شمار کرتے وقت مجھ کو اس قرض کی رقم کو اپنی جمع
رقم کے ساتھ شامل کرنا ہوگا یا میں اس کو چھوڑ دوں گا؟
میں زکوة کو شمار کرنے میں آپ کی رہنمائی
چاہتاہوں۔میں نے اپنے ایک دوست کو ایک لاکھ روپیہ قرض دیا ہے جس کو اس نے ابھی تک
مجھ کو واپس نہیں کیا ہے۔کیا زکوة شمار کرتے وقت مجھ کو اس قرض کی رقم کو اپنی جمع
رقم کے ساتھ شامل کرنا ہوگا یا میں اس کو چھوڑ دوں گا؟
جواب نمبر: 14898
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1173=970/ل
قرض کی رقم پر بھی زکات واجب ہے، اس لیے آپ اس کو شمار کرکے زکات ادا کردیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند