• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 148475

    عنوان: زمین ادھار خریدی ہے كیا اس پر زكاۃ ہے؟

    سوال: میں ایک تاجر ہوں، پہلے میں نے کچھ اپنے پیسے سے تجارت شروع کی، پیسہ کی قلت کی وجہ سے میں نے 200000/ روپئے اپنے بڑے بھائی سے بطور قرض لیا، دوسری طرف میں نے اپنے والد صاحب سے 900000/ روپئے ادھار اور 300000/ روپئے اپنی بیوی کے بھائی سے ادھار لے کر زمین خریدی تاکہ اس زمین کو بیچ کر کچھ کما سکوں۔ زمین ابھی فروخت نہیں ہوئی ہے، کیا ایسی صورت میں میرے لیے زکات کی رقم لینا جائز ہے؟ الحمد للہ گھر کا خرچ تجارت سے چل جاتا ہے ۔ میرے ماشاء اللہ تین بچے ہیں، دو بیٹے ہیں اور تیسری لڑکی، جس کا داخلہ اس بار کروانا ہے، اسکول کی فیس دینے میں مجھے دقت پیش آتی ہے، کیا ایسی صورت میں میں زکات کی رقم لے سکتا ہوں؟

    جواب نمبر: 148475

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 664-673/L=6/1438

    اگر آپ نے زمین بیچنے کی نیت سے خریدی ہے تو اس زمین کی مالیت نیز سامانِ تجارت، نقدی، سونا چاندی اور حاجتِ اصلیہ سے زائد سامان اتنی مقدار میں آپ کے پاس ہیں کہ ان کی مجموعی مالیت قرض کی رقم وضع کرنے کے بعد اتنی ہوجاتی ہے کہ نصاب کو پہنچ جائے تو آپ کے لیے زکاة کی رقم لینا جائز نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند