عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 13414
متوفی غیرمسلم
کے حق میں واجب الاداء مالی حقوق کی ادائیگی کی ممکنہ صورت کیا ہے، جب کہ ان کے
ورثہ کا بھی پتہ نہ ہو۔
متوفی غیرمسلم
کے حق میں واجب الاداء مالی حقوق کی ادائیگی کی ممکنہ صورت کیا ہے، جب کہ ان کے
ورثہ کا بھی پتہ نہ ہو۔
جواب نمبر: 1341401-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1332=1045/ھ
غرباء، فقراء، مساکین، محتاجوں پر مقدارِ واجب مال خرچ کردیا جائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
کیا کسی اسلامی ملک میں مسلمان پر زکوة کے علاوہ کوئی ٹیکس بھی ہوتا ہے؟ شریعت کی رو سے وضاحت فرمادیں۔ (۲) اگر ہم مکمل زکوة مکمل امانت داری سے ادا کرتے ہیں تو کیا ہم ٹیکس چوری کرسکتے ہیں؟ اگر نہیں تو کیوں؟
2436 مناظرعرض کہ درج ذیل سوالات کا قرآن و حدیث اور فقہ و فتاوی کی روشنی میں مدلل اور معقول حل عنایت فرماکر ممنون و مشکور فرمائینگے۔جزاکم اللہ ۱۔ایک آدمی (زید) نے ایک کڑور روپے کی پراپرٹی کرایہ پر دینے کی نیت سے خریدی اور کرایہ پر دیدی قیمت کے بیس لاکھ روپے ادا کر دئے جب کہ بقیہ اسی لاکھ روپے کئی سالوں میں قسطوار ادا کرنے ہیں واضح ہو کہ اس پراپرٹی کاکرایہ سالانہ دس لاکھ روپیہ آتا ہے جس میں سے دو لاکھ روپے نقد ادا کردہ بیس لاکھ کے مقابلہ میں بیٹھتا ہے جب کہ آٹھ لاکھ روپے واجب الادا قرض اسی لاکھ کے مقابلہ میں پڑتا ہے اس پراہرٹی پر حاصل شدہ کرایہ کی زکوة کی ادائیگی کے سلسلہ میں مقامی علماء کرام سے مسئلہ دریافت کرنے پر انہوں نے بتلایا کہ۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟
2151 مناظرمیں
نے مختلف کمپنیوں میں جو کہ شرعی قوانین کی رو سے ممنوع نہیں ہیں شیئر خریدنے کے
لیے ایک لاکھ روپیہ کی سرمایہ کاری کی ہے ۔ سرمایہ کاری کے ایک سال کے بعد میرے
شیئر کی مالیت ستر ہزار روپیہ ہوتی ہے۔ جو حصہ میں نے سال کے دوران وصول کیا وہ
پانچ سو روپیہ تھا۔ میرا سوال یہ ہے کہ میں اپنی زکوة کی رقم کو کیسے شمار کروں
گا؟ کیا یہ ایک لاکھ روپیہ پر ہوگی یا ستر ہزار روپیہ پریا پانچ سو روپیہ پر یا
کسی دوسری رقم پر؟