عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 13249
زکوة فرض ہونے کے لیے سونا اور چاندی کی جس
مقدار کا مالک ہونا ضروری ہے انگریزی وزن کے حساب سے (یعنی گرام میں)اس کی کیا مقدار
ہے؟
زکوة فرض ہونے کے لیے سونا اور چاندی کی جس
مقدار کا مالک ہونا ضروری ہے انگریزی وزن کے حساب سے (یعنی گرام میں)اس کی کیا مقدار
ہے؟
جواب نمبر: 1324901-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 879=879/م
موجودہ اوزان یعنی گرام کے حساب سے چاندی کا نصاب 612گرام 360 ملی گرام (612.360gm) کا ہوتاہے کما في إیضاح المسائل۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
زید
ہر سال دس رمضان کو اپنی زکوة شمار کرتا ہے۔ 10/رمضان 1429کو اس کے پاس ایک لاکھ
روپئے تھے، اور اس نے ڈھائی ہزار زکوة ادا کردی۔ رجب 1430میں وہ سروس سے ریٹائر
ہوگیا اور اس کو بارہ لاکھ روپئے ریٹائرمینٹ کے ملے جس میں پی ایف، چھٹی کے پیسے
وغیرہ شامل تھے۔ 10/رمضان 1430کو تیرہ لاکھ پچاس ہزار روپئے اس کے پاس تھے۔
1430میں وہ کتنی زکوة نکالے گا؟ برائے کرم رہنمائی فرماویں۔
مجھے میرے بینک اکاؤنٹ سے تین یا چار مرتبہ کچھ سروس کمیشن یا کریڈٹ کمیشن (بغیر مانگے ہوئے) ملے ہیں لیکن ٹوٹل رقم جو کہ میں نے حاصل کی ہے اس کے بارے میں معلوم نہیں ہے۔ مجھے یقین ہے (گمان غالب ہے) کہ یہ پچاس ریال سے زیادہ نہیں ہے۔اگر یہ سود ہے تو کیا میں پچاس سے پچپن ریال سود سے چھٹکارا پانے کی نیت سے دے سکتا ہوں اوراگریہ زیادہ ہوگا تو وہ صدقہ ہوگا؟ (۲) طالب علم ہونے کے ناطے مجھے کچھ پیسے یونیورسٹی سے ہر ماہ تحفہ کے طور پر ملتے ہیں کیااس پر زکوة واجب ہوگی؟ نیز میں اس کا علم نہیں رکھتا ہوں کہ کتنا میں نے حاصل کیا اور کتنا میں نے خرچ کیا۔ ہم زکوةکا شمار کیسے کریں گے؟ میں یقینی طور پر نہیں جانتاہوں کہ کب یہ نصاب کو پہنچتی ہے اور کب یہ نصاب کے نیچے پہنچتی ہے بیچ میں یا نہیں؟ (۳) کیا زکوة پوری جمع شدہ رقم پر ہے یا اس رقم پر جو کہ نصاب سے اوپر ہے؟
1923 مناظرمیرا سوال یہ ہے کہ میں عرب امارات میں رہتا ہوں میں یہاں ہر مہینے کچھ پیسے اپنی تنخواہ میں سے نکال کر صدقہ کرنے کے لیے الگ سے رکھ دیتا ہوں مگر کبھی ضرورت پڑتی ہے تو میں اس میں سے نکال کر خرچ کرلیتا ہوں، پھر واپس رکھ دیتا ہوں جتنا نکالا تھا۔ کیا اس طرح کرنا درست ہے کہ نہیں مجھے بتائیں؟
1939 مناظر