عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 10588
کیا زکوة کی رقم کسی قریبی رشتہ دار کی تدفین کے لیے (والد کی بہن، وہ غیر شادی شدہ تھی اور ان کی کوئی آمدنی نہیں تھی) استعمال کرسکتے ہیں؟ میں آپ کویہ بتادینا چاہتی ہوں کہ زکوة کی رقم پہلے ہی ان کی تدفین کے عمل کے لیے استعمال کی جاچکی ہے جیسے کفن خریدنے کے لیے، نعش کو لے جانے کے لیے وغیرہ؟ ہمیں بتائیں کہ اگر یہ جائز نہیں ہے تو ہم اس رقم کو عطیہ کی رقم سے تبدیل کردیں گے۔
کیا زکوة کی رقم کسی قریبی رشتہ دار کی تدفین کے لیے (والد کی بہن، وہ غیر شادی شدہ تھی اور ان کی کوئی آمدنی نہیں تھی) استعمال کرسکتے ہیں؟ میں آپ کویہ بتادینا چاہتی ہوں کہ زکوة کی رقم پہلے ہی ان کی تدفین کے عمل کے لیے استعمال کی جاچکی ہے جیسے کفن خریدنے کے لیے، نعش کو لے جانے کے لیے وغیرہ؟ ہمیں بتائیں کہ اگر یہ جائز نہیں ہے تو ہم اس رقم کو عطیہ کی رقم سے تبدیل کردیں گے۔
جواب نمبر: 10588
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 216=163/ ھ
جو رقم خرچ کردی اُس کو عطیہ (امداد) میں محسوب کرلیں اور زکات کی نیت سے اُتنی رقم کسی مستحق زکات کو دے کر مالک وقابض بنادیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند