عقائد و ایمانیات >> ادیان و مذاہب
سوال نمبر: 65333
جواب نمبر: 65333
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 780-806/SN=9/1437
اس سلسلے میں حکم شرعی یہ ہے کہ اگر غیر مسلم شادی شدہ عورت اللہ کی توفیق سے اسلام قبول کرلے اور اس کا شوہر اسلام قبول نہ کرے او ریہ واقعہ غیر اسلامی ملک میں ہو (جہاں اسلامی قاضی کے پاس معاملہ لے جاکر شوہر کو اسلام پیش کرانا ممکن نہیں ہوتا) تو تین حیض گزرنے کے بعد وہ عورت اپنے شوہر کے نکاح سے خود بہ خود خارج ہوجاتی ہے، اس کے لیے اپنے کافر شوہر کے ساتھ رہنا شرعاً جائز نہیں ہوتا، اگرو ہ چاہے تو اسی وقت یا مزید تین حیض گزار کر (یہی بہتر ہے) کسی مسلمان شخص سے نکاح کرکے اسلامی اصول کے مطابق زندگی گزار سکتی ہے، (درمختار مع الشامی: ۴/۴۶۲، ۴۶۳ط: زکریا ، فتاوی دارالعلوم دیوبند ۸/۳۸۱، ۳۸۵، ۳۹۱)
صورت مسئولہ میں آپ سے بڑی غلطی ہوگئی کہ قبولِ اسلام کے بعد آپ اتنے دنوں تک اپنے کافر شوہر کے پاس رہتی رہیں، بہرحال اب آپ فوراً اپنے سابق شوہر سے علاحدہ ہوجائیں، اس کے بعد اگر کسی اچھے مسلمان سے نکاح کرلیں تو بہتر ہے، نیز آپ کے حق میں ہمارا مشورہ یہ ہے کہ اگر قرب و جوار میں کوئی معتبر لڑکیوں کا مدرسہ ہو آپ وہاں رابطہ کرکے ذمہ داروں کو حقیقت سے آگاہ کریں، وہ جیسے مشورہ دیں اس پر عمل درآمد کریں، اگر مدرسہ میں رہ کر کچھ دینی علوم حاصل کرنے کا بندوبست ہو جائے تو بہت بہتر ہوگا، نیز آپ کوشش کرکے (اگر کسی فتنے کا اندیشہ نہ ہوتو ) کورٹ سے باضابطہ تبدیلیٴ مذہب کا سرٹیفکیٹ بھی حاصل کرلیں۔ اللہ تعالی آپ کی مدد فرمائے اور ہر موڑ پر آپ کی رہنمائی کرے۔ آمین
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند