• عقائد و ایمانیات >> ادیان و مذاہب

    سوال نمبر: 37348

    عنوان: غیر مسلم کا ایمان قبول کرنا

    سوال: جو غیر مسلم ایمان میں داخل ہو تو اسکے کان میں اذان دینا ضروری ہے یا نہیں ؟اگر نہیں تو پھر نماز جنازہ کا کیا حکم ہے ؟ ختنہ ضروری ہے یا نہیں؟ وہ کس برادری میں جایگا شیخ، سید یا اس بارے میں کیا حکم ہے؟ اسکی شادی بیاہ کس طرح اور کس برادری میں کی جایگی ؟اور اگر وہ شادی شدہ ہے اور صرف مرد ایمان میں داخل ہوا بیوی نہیں تو اس بارے میں کیا حکم ہے ی؟ اسکے برعکس بیوی ایمان میں داخل ہے اور مرد نہیں تو کیا مسئلہ ہے؟

    جواب نمبر: 37348

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 563-399/D=4/1433 (۱) اذان کا ثبوت اس وقت نہیں ہے اس لیے بے محل ہے۔ (۲) اسلام کی حالت میں انتقال کرنے کی صورت میں مسلمانوں پر اس کی نماز جنازہ پڑھنا فرض کفایہ ہے۔ (۳) کرالینا بہتر ہے۔ (۴) مسلمانوں کی برادری میں شامل ہوگا۔ (۵) مسلمان گھرانے میں اسلامی طریقہ پر اس کی شادی ہوگی۔ (۶) اس میں تفصیل ہے ”الحیلة الناجزہ للحلیلة العاجزہ“ مولفہ حکیم الامت مولانا اشرف علی تھانوی میں سب صورتوں کے احکام الگ الگ لکھے ہوئے ہیں، وہاں دیکھ لیا جائے۔ اور اگر کسی خاص متعین صورت کا حکم معلوم کرنا ہے تو متعینہ صورت بالوضاحت لکھ کر معلوم کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند