عقائد و ایمانیات >> ادیان و مذاہب
سوال نمبر: 175355
جواب نمبر: 175355
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:375-300/SN=5/1441
سود پر مبنی لون لینا شرعا ناجائز اور حرام ہے، قرآن کریم اور احادیث نبویہ میں اس پر سخت وعیدیں آئی ہیں، ہاں شدید ضرورت ہو تو بہ قدر ضرورت گنجائش ہے، انکم ٹیکس چونکہ شرعی اعتبار سے ایک ناروا ٹیکس ہے ؛ اس لئے اگر کسی کی رقم انکم ٹیکس میں کٹ جاتی ہو یا یہ خطرہ ہو کہ اگر اپنا پیسہ ظاہر کرے گا تو انکم ٹیکس کے محکمہ کی زد میں آجائے گا؛ البتہ لون لینے کی صورت میں اس خطرے سے بچاؤ ممکن ہوتو پھر اس مجبوری میں لون لینے کی گنجائش ہے ؛لہذا صورت مسئولہ میں آپ غور فرمالیں ، جس پریشانی کا آپ نے سوال میں اظہار کیا ہے ، اگر اس سے بچنے کی کوئی اور مباح تدبیر نہ ہو تو مجبورا آپ کے لیے بہ قدر ضرورت لون لینے کی گنجائش ہوگی ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند