• عقائد و ایمانیات >> ادیان و مذاہب

    سوال نمبر: 149513

    عنوان: آج کل اکثر کہا جاتا ہے کہ کافر کو بھی کافر نہ کہو کیا پتا کہ وہ مسلمان ہو جائے ۔ حقیقت کیا ہے ؟

    سوال: آج کل اکثر کہا جاتا ہے کہ کافر کو بھی کافر نہ کہو کیا پتا کہ وہ مسلمان ہو جائے ۔ حقیقت کیا ہے ؟

    جواب نمبر: 149513

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 714-735/sn=7/1438

    جو لوگ درحقیقت کافر ہیں انھیں اپنی تقریر وتحریر میں کافر لکھنا یا کہنا بلاشبہ جائز اور درست ہے، سوال میں جو بات آب نے ذکر کی ہے وہ ہمیں نہیں ملی، ہاں فقہاء کی عبارات سے اتنا معلوم ہوتا ہے کہ کسی کافر کو بھی اس کے سامنے گالی کے طور پر کافر کہہ کر خطاب نہ کرنا چاہیے، مستفاد از: وفي القنیة: قال یہودي أو مجوسي یا کافر یأثم إن شق علیہ، ومقتضاہ أن یعزر لارتکابہ الإثم، الدرر، وفي الرد․․․إلا أن یفرق بأن الیہودي مثلاً لا یعتقد في نفسہ أنہ کافر (الدر مع الرد: ۱۲۸/۶، زکریا دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند