• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 67065

    عنوان: پندرہ دن پاکی کے گذرنے سے پہلے خون آجائے تو نماز روزے کا کیا حکم ہے؟

    سوال: ایک عورت ۲۵مئی کو حیض سے پاک ہوئی ، ۱۵ دن پاکی کے گزرنے سے پہلے ۷ جون سے وہ روزانہ تھوڑاتھوڑا خون دیکھ رہی ہے اور کبھی کبھی جما ہوا خون بھی دیکھتی ہے ، ایسی عورت کے لیے روزہ و نماز کا کیا حکم ہے ؟گزشتہ مہینہ میں ۱۸ تاریخ کو حیض سے ہوئی تھی کب استحاضہ اور کب حیض کی مدت شمار ہوگی؟ براہ کرم، جواب دیں ۔

    جواب نمبر: 67065

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 823-704/D=11/1437 طہر کی اقل مدت پندرہ دن ہے لہذا جب عورت ۲۵/ مئی کو حیض سے پاک ہوئی پھر ۷/ جون کو خون آگیا تو ۲۵/ مئی سے ۷/ جون تک کل تیرہ دن ہوئے جبکہ اقل مدتِ طہر پندرہ دن ہے لہذا ۷/ جون سے ۹/ جون تک جو خون آیا وہ استحاضہ کا خون ہوگا اس کے بعد بھی اگر تین دن تین رات تک خون جاری رہا تو وہ حیض کا دن ہوگا پس ۲۶/ مئی سے ۹/ جون کی نماز پڑھے گی اور روزہ بھی رکھے گی اور ۹/ جون کے بعد اگر تین دن سے دس دن تک خون آیا تو وہ حیض کہلائے گا ان ایام میں نماز ساقط ہو جائے گی اور روزہ کی قضاء کرے گی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند