• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 66252

    عنوان: نفاس کے پونے دو مہینے بعد ایک ڈیڑھ دن جو خون آیا وہ حیض کا خون نہیں؛ بلکہ استحاضہ او ربیماری کا خون ہے جو نماز و تلاوت وغیرہ سے مانع نہیں۔

    سوال: میری بیٹی بذریعہ آپریشن 17/02/2016 کو پیدا ہوئی۔ میرے نفاس کا خون 40 دن سے زیادہ چلا۔ لیکن جب 40 دن 40 رات کی مدت ختم ہوئی یعنی 28/3/2016 تو میں نے پاکی کا نہا لیا۔ مجھے اس کے بعد بھی خون آتا رہا لیکن میں نے نماز جاری رکھی۔ کبھی سرخ کبھی خاکی رنگ.... پھر تقریبا پونے دو مہینے کے بعد 22/5/2016 کو فجر کے وقت مجھے بھت تھوڑا سرخ رنگ آیا۔ اس کے بعد کچھ نہ آیا۔ پھر اس دن کے ظہر کے قریب بہت تھوڑا سا خاکی رنگ پھر عصر میں تھوڑا سا خارکی رنگ آیا ۔ اگلے دن پورے دن میں ظہر کے قریب مٹیالی سی رطوبت نکلی پھر کچھ نہ آیا۔ اب میرے لئے کیا حکم ہے ؟ نفاس کے اتنے دن بعد یہ خون آیا ہے تو مجھے سمجھ نہی آ ارہا کہ یہ حیض ہے کہ نہیں؟ اور میرے لئے کیا حکم ہے ؟برائے مہربانی جواب دیں ۔

    جواب نمبر: 66252

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1029-1057/L=9/1437 حیض کے لیے کم از کم تین دن تین رات تک خون کا آنا ضروری ہے اس لیے نفاس کے پونے دو مہینے بعد ایک ڈیڑھ دن جو خون آیا وہ حیض کا خون نہیں؛ بلکہ استحاضہ او ربیماری کا خون ہے جو نماز و تلاوت وغیرہ سے مانع نہیں۔ وأقلہ ثلاثة أیام بلیالیہا الثلاث کما في الدرالمختار․


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند